حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 29 اکتوبر بروز یکشنبہ بعد نماز مغربین نگرم، صوبۂ آندھراپردیش میں صدر آندھراپردیش شیعہ علماء بورڈ، گورنمنٹ شیعہ قاضی حجت الاسلام و المسلمین مولانا سید عباس باقری کی قیادت میں مظلوم فلسطینیوں کی حمایت اور ظالم اسرائیل کی مخالفت میں احتجاجی جلوس نکالا گیا جس میں شیعہ حضرات اور برادرانِ اہل سنت کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگوں نے شرکت کی ۔
مظلوم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے صہیونی طاقتوں کے غیر انسانی سلوک کے خلاف اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا جلوس کے دوران مولانا عباس باقری نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں جو کچھ میڈیا دکھارہی ہے وہ حقیقت کے پرے ہے ،مظلوموں کو ظالم اور ظالموں کو مظلوم بناکر دکھایا جارہا ہے، ایسی صورت میں ہماری ذمہ داری سنگین ہوجاتی ہے کہ ہم اپنی بضاعت بھر کوشش کرکے حقائق کو دنیا سامنے پیش کرنے کی کوشش کریں۔
انہوں نے کہا: مظلوم فلسطینیوں کے لئے دعا اور اظہارِ ہمدردی کے ساتھ ساتھ ممکنہ کمک کی کوشش کریں، افسوس کا مقام ہے کہ مظلوموں کی حمایت میں ایک ایران کے علاوہ کوئی مسلم ملک کھل کر ساتھ دینے میدان میں نظر نہیں آرہا ہے، خدا نخواستہ اگر غاصب اسرائیل اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب ہوجاتا تو بات یہیں پر ختم نہیں ہوجاتی بلکہ یہ آگ پڑوس کے دیگر عرب ممالک کو بھی جلاکر خاکستر کردے گی۔
مولانا نے مزید کہا: یہ 57 مسلم ممالک ابھی بھی کس چیز کا انتظار کررہے ہیں؟ مظلوم اور بے گناہ فلسطینیوں کی چیخیں، بے والی و وارث عورتوں کی سسکیاں، زخمی بچوں کی گریہ و زاری ملبوں میں دبے بے کفن لاشوں کی ڈھیر، اُجڑی بستیاں اور اسپتالوں، مدرسوں، تعلیمی اداروں، عبادت گاہوں نہتے لوگوں پر غاصب اسرائیل کی مسلسل بمباری مسلم ممالک کے نام نہاد سربراہوں کو دکھائی اور سنائی نہیں دے رہا ہے؟
جلوس میں شرکاء نے غاصب اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے اختتام پر مظلوم فلسطینیوں کےلئے دعا کی گئی ہے۔